حیدرآباد۔6جنوری(راست) بزم سعدی شیرازی کے زیر اہتمام 5 جنوری کو اسکالرس ہائی اسکول میں ڈاکٹر سید عباس متقی کی تازی فارسی تصنیف ’’مقائسہ غالب‘‘ کی ڈاکٹر محمد نسیم الدین فریس سابق صدر شعبہ اردو اسوسی ایٹ پروفیسر مانو نے انجام دی۔ مولانا قاضی سید شاہ اعظم علی صوفی قادری نے جلسہ کی صدارت کی۔ حافظ محمد زبیر نے قرأت سنائی۔ ملک محمد اسمعیل خاں نے نعت سنائی۔ جناب اسلم فرشوری صدر انجمن قلم کاران دکن نے کہا کہ ڈاکٹر عباس متقی کی نثر میں نظم کا سا لطف ملتا ہے ان کے جملوں پر شعر کی طرح داد دیتے ہیں۔ حافظ محمد فہیم الدین کامل جامعہ نظامیہ و متعلم ایم اے سال دوم شعبہ فارسی (مانو) اور ڈاکٹر شفیق پرویز نے مخاطب کیا۔ جناب سید عبدالمعز صنعا نے نعت سنائی۔ ڈاکٹر سید عباس متقی نے اپنا مضمون بہ عنوان ’’مرزا غالب کی فارسی و اردو شاعری کا مختصر تقابلی جائزہ‘‘ پیش کیا اور بتایا کہ مرزا غالب
کا اردو کلام ان کے فارسی کلام سے بدرجہا بہتر اور معنی خیز ہے۔ ان کے اردو کلام کی بنسبت فارسی کلام میں فکر کا فقدان پایا جاتا ہے۔ جناب محمد رحیم الدین انصاری سابق صدر نشین اردو اکیڈیمی آندھراپریش نے ڈاکٹر عباس متقی کی بذلہ سنجی و مزاح نگاری پر سیر حصل گفتگو کی اور اس موقع پر منتخب فارسی اشعار سنائے۔ ڈاکٹر محمد نسیم الدین فریس سابق صدر شعبہ اردو (مانو) نے کتاب کے اصل موضوع پر سیر حاصل اور شگفتہ تقریر کی۔ صدر اجلاس مولانا سید شاہ قاضی اعظم علی صوفی قادری نے اپنے صدارتی خطبہ میں ڈاکٹر متقی کی زبان فارسی کے تئیں ان کی خدمات کو سراہا اور تازہ تصنیف کی اشاعت پر انہیں مبارکباد دی اور طرح میں کہی گئی اپنی نعت شریف پیش کی۔ جناب سید عبدالمجید شعیب اور جناب سید عبدالنافع حبیب نے مہمانوں کا استقبال کیا۔ جناب محمد حنیف ڈھاکلی معتمد اردو سوسائٹی نے اجلاس کی کارروائی چلائی اور شکریہ ادا کیا۔